Posts

Showing posts from April, 2022

کچھ ایسے زخم ہیں جو عمر بھر رفو نہ ہوئے

بارش کی ہر اک بوند سے اس گیلے بدن پر

حالے پیار دی عادی کئے نی

چج دی جے کوئی گل سمجھاوے بسم اللہ

جیسے ہانڈی سے نکلتی ہوئی شوں ہے یوں ہے

ہم کیوں یہ مبتلائے بے تابی نظر ہیں

سنا ہے اس کو سخن کے اصول آتے ہیں

نور سرکار‏ نے ظلمت کا بھرم توڑ دیا