Posts

Showing posts from July, 2018

اب شدت غم میں مصنوعی آرام سہارا دیتا ہے

اکبر الہ آبادی کا شعر

اب شدت غم میں مصنوعی آرام سہارا دیتا ہے

الٹی ہو گئیں سب تدبیریں کچھ نہ دوا نے کام کیا

آنکھ سے دل میں آنے والا

وہ چاند چہرہ سی ایک لڑکی

مشورہ ، کفیل آزر امروہوی

کشمکش ، نریش کمار

اک لڑکی

کوئی بھی رستہ بہت سوچ کر چنوں گا میں

ضیاء مذکور شعر

مجھ سے بنتا ہوا تو تجھ کو بناتا ہوا میں

اسی ندامت سے اس کے کندھے جھکے ہوئے ہیں

زندگی کیا ہوئے وہ اپنے زمانے والے

لفظ دوستی پر اشعار ، دوستی پر پسندیدہ اشعار

چرائیں سب نے ہی کچھ کچھ شباہتیں تیری

ذرا سا مختلف کیا سوچتے تھے

پہلے ہماری آنکھ میں بینائی آئی تھی

تم ابھی بھی مری بنیاد گرا سکتے ہو

زرد چہرہ ہے ، مرا زرد بھی ایسا ویسا

آتش کدۂ دل کو ہوا کیوں نہیں دیتے

اب تو ہر شور طرب سن کر  دہل  جاتا  ہے  دل

جو کچھ بھی گزرنا ہے مِرے دل پہ گزر جائے

جس کو دیکھ کے شاعر تم للچاۓ بہت

اپنے گھر کو واپس جاؤ رو رو کر سمجھاتا ہے

وسیم بریلوی شعر

یہ واعظ کیسی بہکی بہکی باتیں ہم سے کرتے ہیں

صنم سے دفتری اوقات میں ملا تو کریں

جب بھی یہ دل اداس ہوتا ہے

لفظ بند قبا ، قبا پر اشعار