میرے دل میں بلکل یہی بات ہے

دِیا شٙبد ہے, روشنی بات ہے،
پرانی کے اندر نئی بات ہے

بحُکمِ خُدا چھوڑتے ہو جسے
یہ دنیا اُسی کی کہی بات ہے

تمہیں ڈر ہے میں چُوم لوں گا تمہیں
میرے دل میں بلکل یہی بات ہے

علی زریون 

Comments