یہ ظلم مجھ سے نہیں ہو سکا نہیں کیا ہے

یہ ظلم مجھ سے نہیں ہو سکا، نہیں کیا ہے
خیال میں بھی تجھے بے ردا نہیں کیا ہے
یہ بدتمیز اگر تجھ سے ڈر رہے ہیں تو پھر
تجھے بگاڑ کے میں نے برا نہیں کیا ہے

میں ایک شخص کو ایمان جانتا ہوں تو کیا
خدا کے نام پہ لوگوں نے کیا نہیں کیا ہے
اسی لیے تو میں رویا نہیں بچھڑتے سمے
تجھے روانہ کیا ہے، جدا نہیں کیا ہے

علی زریون

Comments