Posts

Showing posts from May, 2018

اس بھری محفل میں اپنا مدعا کیسے کہیں

بسا ہوا ہے نبی کا دیار آنکھوں میں

منظر بھوپالی ، حمدیہ شعر

جیسا کیسا مل جاتا ھے

آؤ ذہنوں میں نئی فکر و نظر پیدا کریں

میرا پیغام محبت ہے جہاں تک پہنچے

میں زندگی کا ساتھ نبھاتا چلا گیا

تیرے لہجے کا وہ اثر ہوتے دیکھا

کیسی کیسی آیتیں مستور ہیں نقطے کے بیچ

گری ہی جاتی ہے بیمار ناتواں کی طرح​

ٹھہر گئے تو زمانے کو انقلاب نہ تھا​

رند لکھنوی ، منتخب اشعار

پڑھوں درود پاک دل کے اضطراب کے لیے

اے محبت ترے انجام پہ رونا آیا

بات پھولوں کی سنا کرتے تھے

مجنوں نے شہر چھوڑا تو صحرا بھی چھوڑ دے

محفل سے اٹھانے کے سزا وار ہمیں تھے

چرخے دے ہر ہر گیڑے

بھانویں جان نہ جان وے، ویہڑے آ وڑ میرے​

میڈا عشق وی توں میڈا یار وی توں

بینگن جیسی رنگت پر اتراتی ہے یہ زیادتی ہے

ہنس دئیے چمن میں گل کس لئے خدا جانے

میرے پیار کا قصہ تو ہر بستی میں مشہور ہے چاند

لائی حیات آئے قضا لے چلی چلے

وہ دل کے باتیں زمانے بھر کو نا یوں سناتا مجھے بتاتا

بڑا آیا محبت کرنے والا

نہ رکتے ہیں آنسو نہ تھمتے ہیں نالے

راز کی باتیں لکھیں اور خط کھلا رہنے دیا

اجڑ گیا ہے چمن لوگ دلفگار چلے