Posts

Showing posts from May, 2021

وہاں وکیل قطاروں میں جب قطارے گئے

جمدی رہیگی رکھ نئیں مردی

گھر ونج گیا نئیں

چمن میں گل نے جو کل دعوی جمال کیا

جھوٹے بھی پوچھتے نہیں ٹک حال آن کر

کچھ نہیں مانگتا شاہوں سے یہ شیدا تیرا

گناہ کر کے کہیں پارسا نہ ہو جائے

یہ بھی حق نہیں رہا کیا مجھے

مری بساط میں جو تھا وہ سارا غم لگا دیا

بینائی کے طلسم سے آگے بھی دیکھیے

ہے عرش پہ قوسین کی جا جائے محمد

نام سے جس کے دل کو حرارت ملے​

تکتی رہتی ہیں رہ طیبہ مسلسل آنکھیں

موت نے پردا کرتے کرتے پردا چھوڑ دیا

تمہاری یاد سے دل کو ہیں راحتیں کیا کیا

پہنچ گیا جو تمہارے در پر کہوں گا تم سے سلام سائیں

زہے مقدر حضور حق سے سلام آیا پیام آیا

تجھے مجھ سے مجھ کو تجھ سے جو بہت ہی پیار ہوتا

ہے وہی کنج قفس اوروہی بے بال وپری

ہے ثبت تری ذات سے تاریخ بشر میں

جو خاک منتشر اک ساتھ کھیلی ہے زمیں زادے

وہ آگ ہوں کہ نہیں چین ایک آن مجھے

کیا حقیقی و کیا مجازی کا

اس در پہ مجھے یار مچلنے نہیں دیتے

پائندہ تیرا نور اے شمع حرم رہے

سب سے اولی و اعلی ہمارا نبی

اُڑتے اُڑتے یادِ نبیﷺ میں اپنے پَر پھیلاؤں

وصف یہ بھی ہے مرے مولا تجھی کو زیبا

اک نظر بر حال ما آقائے من پیارے نبی