یہ بھی حق نہیں رہا کیا مجھے

یہ بھی حق نہیں رہا کیا مجھے
کوئی رنج ہے تو  بتا مجھے
کوئی چال تو نہیں چل رہے
نہیں دے  رہے جو دغا مجھے
گلے ٹھیک سے تو لگائیے
ابھی لگ رہی ہے  ہوا مجھے
عجب احتیاط سے کی دعا
کہیں ہو نہ  جائے عطا مجھے
مرے صبر کی کوئی حد نہیں
تو کرے گا  کیسے خفا مجھے
وہ تو شکر ہے میں بکھر گیا
نظر آیا میرا خلا  مجھے
اظہر فراغ

Comments