Posts

Showing posts from January, 2019

میں ہوں رات کا ایک بجا ہے

جب شام ہوئی میں نے قدم گھر سے نکالا

ڈر تو مجھے کس کا ہے کہ میں کچھ نہیں کہتا

یہ قول کسی کا ہے کہ میں کچھ نہیں کہتا

اپنی محبت کے افسانے کب تک راز بناؤ گے

تول ، لیکن دیکھ مجھ میں نم اضافی ہے بھئی

دوستوں کے حلقے میں ہم وہ کج مقدر ہیں

کِس کس کا منھ بند کرو گے کس کس کو سمجھاؤ گے

لذت درد جگر یاد آئی

تم نے ہی ساتھ دینے کا وعدہ وفا نہیں کیا

بے کیف دل ہے اور جیے جا رہا ہوں میں

بڑا احسان ہم فرما رہے ہیں

شاعر اعظم

اور دیوار چمن سے میں کہاں تک جاؤں گا

تم نغمہ ماہ ہو انجم ہو تم سوز تمنا کیا جانو

گھٹی گھٹی ہی سہی، میری چاہ لے لینا

ناز بیگانگی میں کیا کچھ تھا

لگتا ہے کر کے لمبا سفر آ رہا ہوں میں

یہ ملاقات اک بہانہ ہے

ضرر رساں ہوں بہت آشنا ہوں میں خود سے

کوئی سلیقہ ہے آرزو کا نہ بندگی میری بندگی ہے

مرا دل اور مری جان مدینے والے

شہر در شہر گھر جلائے گئے

کھڑک پر اگے کھڑک نہ جاوے

آئینہ کیوں نہ دوں کہ تماشا کہیں جسے

کون کہتا ہے کہ تجھ سی کوئی صْورت نہ ملی

اردو ادب کی کچھ ضروری معلومات