یہ بات ہے بہار چمن ہی کے واسطے

یہ بات ہے بہارِ چمن ہی کے واسطے
آیا نہیں پلٹ کے زمانہ شباب کا

میں اِک سوال کرکے پشیمان ہوگیا
لچھا بندھا ہُوا ہے ہزاروں جواب کا

جب میں کروں سوال تو کہتے ہیں چپ رہو
کیا بات ہے جواب نہیں اِس جواب کا

اے زُلفِ یار وجہ بھی کُچھ پیچ و تاب کی
اے چشمِ یار کوئی سبب ہے عتاب کا

داغ دہلوی

Comments