Posts

Showing posts from April, 2021

اپنے اپنے غموں کو روتے ہیں

ہرکسی کو ہو بقدر ظرف عرفان رسول

اصل ان کی نور ذات ہے صورت بشر کی ہے

عالم قدس كی توقیر بڑھانے والے

دربار رسالت كی كیسی وہ گھڑی ہوگی

ازل سے میرے مقدر میں ہے ولائے حسن

میں جاہ طلب ہوں نہ کوئی جاہ حشم ہے

محمد نور ذات کبریا ہے

آو کہ ذکر حسن شہ بحر و بر کریں

روضہ ہےمیرے سامنے گھر بھول گیاہوں

ذرے سے بھی كم تر ہوں مگر كتنا بڑا ہوں

فیض ان کے عام ہوگئے

بیمار دل کے واسطے نقش شفا بھی ہے

باوضو ہوکر مرے سرکار کی باتیں کریں

قابل نہیں تو کیا ہوا عزت مآب ہے

کوئی فکر لو نہیں دے رہی کوئی شعر تر نہیں ہورہا

ہے جن کی خاک پا رخ مہ پر لگی ہوئی

بنے ہیں مدحت سلطان دو جہاں کیلئے

کس نے کی انسانیت کی دستگیری سوچئے​

ان کا تصور اور یہ رعنائی خیال

عکس روئے مصطفے سے ایسی زیبائی ملی

مہ صفا کی تجلیوں سے چمک اٹھا ریگ زار بطحا

یہ کون طائر سدرہ سے ہم کلام آیا

ان آنکھوں کی مستی کے مستانے ہزاروں ہیں

دل چیز کیا ہے آپ مری جان لیجئے

وہ جو اک دعا سکون تھی میرے رخت میں وہی کھو گئی