عالم قدس كی توقیر بڑھانے والے

عالمِ قُدس كی توقیر بڑھانے والے
اک نظر ہم پہ بھی اے عرش پہ جانے والے!

میرے ویران جزیروں میں بھی خوشبو اُترے
سینہِ دشت كو گلزار بنانے والے

جز تِرے،كس كو محبت كا قرینہ آیا
دشمنِ جاں كو بھی سینے سے لگانے والے

اپنی اُمّت كو تعصّب سے رہائی دے دے
آتشِ بغض و عداوت كو بجھانے والے

میرے بھی كاغذی پھولوں كو معطّر كردے
علم كے شہر میں گلزار سجانے والے
اسلم فیضی

Comments