بیمار دل کے واسطے نقش شفا بھی ہے

بیمارِ دل کے واسطے نقشِ شفا بھی ہے
میرے نبی کا نام دعا بھی دوا بھی ہے
سنت کی پیروی سے بڑا فائدہ بھی ہے
رب کی رضا کو پانے کا یہ راستہ بھی ہے
شایانِ شان جلوہ بھی پردہ بھی درمیان
سردارِ انبیاء بھی رسولِ خدا بھی ہے
جس نے نبی کے عشق میں خود کو فنا کیا
وہ ظاہراً مرا ہے، مگر جی رہا بھی ہے
ہم عاصیوں کا نامئہ اعمال کچھ نہیں
فضلِ خدا ہے، شافعِ روزِ جزا بھی ہے
جسکی عنایتوں سے چمکتی ہے بندگی
منبع ہے نورِ حق وہی نورالہدیٰ بھی ہے
مدحِ رسول کے لئے توفیق چاہئے
نوکِ قلم سنبھالے ثنا عرشیہ بھی ہے
ثناء عرشیہ صالحاتی

Comments