قابل نہیں تو کیا ہوا عزت مآب ہے

قابل نہیں تو کیا ہوا عزت مآب ہے
اُتنا ہی کوئی ٹھیک ہے جتنا خراب ہے
کھولی ہوئی ہے میں نے تری یاد کی دکاں
ہر شعر ہر خیال یہاں دستیاب ہے
اس بار جان بوجھ کے ہارا نہیں ہوں میں
اس بار تیرا وار بڑا کامیاب ہے
ہم لوگ اس طرح سے کمانے میں لگ گئے
جیسے جہاں میں صرف عبادت ثواب ہے
آنکھیں ہماری کھولنے والوں کا شکریہ
اتنا پتہ تو چل گیا یہ خواب،خواب ہے
مَل مَل کے دیکھتا ہوں میں آنکھوں کو بار بار
تُو ہے کہ میرے سامنے پھر سے سراب ہے
ہر شخص پر فریفتہ ہر شخص پر نثار
ساحر الگ جہان سے تیرا حساب ہے
جہانزیب ساحر

Comments