Posts

Showing posts from April, 2020

کیسے لکھ پائیں تری مدحت نعلین ابھی

جو لب پہ خیر الوریٰ کے آیا وہ لفظ فرمان ہوگیا ہے

تصور غیر ممکن رفعت و شان محمد کا

سیرت وکردار دیتے ہیں شہادت آپ کی

کون ہو مسند نشیں خاک مدینہ چھوڑ کر

حسن بے مثل کا اک نقش اتم ہیں واللہ

دین کے پہرے دار صحابہ

کب تلک پھرتا رہوں دیوار و در کے آس پاس

میرے خیال کو نسبت ہوئی مدینے سے

رحمت برس رہی ہے محمد کے شہر میں

باب کرم کے سامنے اظہار دم بخود

رب کعبہ کی طرف اذن و عنایت سے گیا

میں چاہتا ہوں محبت فروغ پاتی رہے

بے نام چاہتوں کا اثر دیکھنا بھی ہے

لفظ پر پرندے شاعری ، پرندوں پر اشعار

گزر تو جائے گی تیرے بغیر بھی لیکن

کوئی چہرہ شناس دے مالک

مجھ سے اس عشق کے دوران ہوا تھا جتنا

آخری کال اُس کی جاری ہے،

جب تک حواس جبر پہ طاری نہیں ہوئے

پہلے پوشاک پسینے سے بھری

جو بناتی ہے شاعری تصویر

سامنے ہوتے تھے پہلے جس قدر ہوتے تھے ہم

بارش کا لالو کھیت میں لشکر پھسل پڑا

ہضم نئیں ہوندی روٹی

کھل گئی سارے زمانے پر فسوں کاری تری

وہ لوگ بھی ہیں جو موجوں سے ڈر گئے ہوں گے

پیراھن سیہ نہ عزا خانہ شرط ہے

یوں بڑی دیر سے پیمانہ لیے بیٹھا ہوں

جس میں ہو پائیں گرفتار وہ پل ڈھونڈتے ہیں

جس طرف سے گلشن عدنان گیا

بگڑتا بنتا ہوا کون اب یہ خواب میں ہے

جھیل آنکھوں کی چمک کیسے مجھےکھینچتی ہے

کوئی کمی نہیں ہوگی مگر کمی لگے گی

فضا میں رنگ سے بکھرے ہیں چاندنی ہوئی ہے