گزر ہے تجھ طرف ہر بوالہوس کا

گزر ہے تجھ طرف ہر بوالہوس کا
ہوا دھاوا مٹھائی پر مگس کا
اپس گھر میں رقیباں کو نہ دے بار
چمن میں کام کیا ہے خار و خس کا
نگہ سوں تیری ڈرتے ہیں نظر باز
سدا ہے خوف دزدوں کو عسس کا
بجز رنگیں ادا دوجے سوں مت مل
اگر مشتاق ہے تو رنگ درَس کا
ولیؔ کوں ٹک دکھا صورت اپس کی
کھڑا ہے منتظر تیرے درَس کا
ولی دکنی

Comments