یار کی کوئی خبر لاتا نہیں

یار کی کوئی خبر لاتا نہیں
دم لبوں پر ہے نکل جاتا نہیں
جی میں آتا ہے کہ میں سجدہ کروں
بے نمازی ہوں، جھکا جاتا نہیں

یا الہٰی کون سی منزل ہے وہ
جو گیا، واپس ادھر آتا نہیں
جی میں آتا ہے کہ میں مجنوں بنوں
در بدر مجھ سے پھرا جاتا نہیں
دل گیا طاقت گئی سب کچھ گیا
پر تصور آپ کا جاتا نہیں
مر گئے مدت ہوئی تم کو ظفرؔ
فاتحہ کہنے کوئی آتا نہیں

بہادر شاہ ظفر

Comments