کیسے لکھ پائیں تری مدحت نعلین ابھی

کیسے لکھ پائیں تری مدحتِ نعلین ابھی
دیدۂ حیرت و حسرت کے ہیں مابین ابھی

آپ کے پائے مبارک کے یہ نوری جوڑے
جیسے ُجڑ جائیں گے شرقین سے غربین ابھی

کِس کو معلوم تری شوکتِ معراج کی رمز
خَلق تو سمجھی نہیں معنیٔ قوسین ابھی

قریۂ جاں میں اچانک تری خوشبو مہکی
شاید آئے ہیں کہیں سے ترے حسنین ابھی

آپ کے نور سے منجملہ یہ تخلیق ہوئے
آپ کے اسم سے قائم ہیں یہ کونین ابھی

لمحۂ دید کا حاصل ہیں زمانے سارے
ایک منظر پہ رُکی ہیں مری عینین ابھی

آپ اب آنکھ کے منظر سے ذرا آگے بڑھیں
دل بہت خواہشِ باطن سے ہے بے چین ابھی

پورے احساس میں مقصودؔ یہ رنگوں کی پھوار
چمنِ دل میں یہ کھِلتے ہوئے شفتین ابھی
سید مقصود علی شاہ

Comments