Posts

Showing posts from June, 2018

رسول مجتبیٰ کہیے محمد مصطفی کہیے

جس طرح ملتے ہیں لب نام محمد کے سبب

تم پہ ہردم کروڑوں درود و سلام

جام و مینا ایاغ ہوتی ہے

ﯾﮩﺎﮞ ﮨﺮ ﺁﻧﮯ ﻭﺍﻻ ﺑﻦ ﮐﮯ ﻋﺒﺮﺕ ﮐﺎ ﻧﺸﺎﮞ ﺁﯾﺎ

گو دور جام بزم میں تا ختم شب رہا

اشک تارے بنا لیے میں نے

ڈوب بھی سکتے ہیں یہ سطح پہ رہنے والے

کاشف حسین غائر منتخب اشعار ، شاعری

یہ میرا حق ہے مگر بھیک لگ رہا ہے مجھے

دل سے شوق رخ نکو نہ گیا

بھلا کیوں نہ ہوں راتوں میں نیندیں بے قرار اس کی

دل بھی بجھا ہو شام کی پرچھائیاں بھی ہوں

کچھ پاس نہیں پھر بھی خزانہ تجھے دیتے

اب پھول چنیں گے کیا چمن سے

دوجی گل میں جین نئیں آیا

ﻣﯿﮟ ﺗﯿﺮﮮ ﻟﺐ ﭘﮧ ﮨﻮﮞ ﺩﯾﺮﯾﻨﮧ ﺷﮑﺎﯾﺖ ﮐﯽ ﻃﺮﺡ

امید و بیم کے محور سے ہٹ کے دیکھتے ہیں

پھرے گا تو بھی یونہی کو بکو ہماری طرح

وحشتیں بڑھتی گئیں ہجر کے آزار کے ساتھ

ﯾﮧ ﺑﮭﯽ ﻣﻤﮑﻦ ﮨﮯ ﻣﯿﺎﮞ ﺁﻧﮑﮫ ﺑﮭﮕﻮﻧﮯ ﻟﮓ ﺟﺎﺅﮞ

وہ تو بس وعدہ دیدار سے بہلانا تھا

ڈوبتی ناؤ تم سے کیا پوچھے

قطعات انور مسعود

عجز خاکساری کیوں فخر کجکلاہی کیا

اب کسے چاہیں کسے ڈھونڈا کریں

سفر کا ذائقہ اڑتے ہوئے غبار میں تھا

خود اپنی حد سے نکل کر حدود ڈھونڈتی ہے

خوب رو خوب کام کرتے ہیں

بار دامن پہ ترے مجھ کو گوارا تو نہ تھا

پھر اور کس نے لیا دل یہی تو ہے وسواس