جس طرح ملتے ہیں لب نام محمد کے سبب

جس طرح ملتے ہیں لب نامِ محمد کے سبب
کاش ہم مل جائیں سب نام محمد کے سبب
تھا کہاں پہلے ہمیں حفظ مراتب کا لحاظ
ہم نے سیکھا ہے ادب نامِ محمد کے سبب​
جب لیا نامِ نبی حاصل ہوا کیف و سرور
مٹ گیا رنج و تعب نامِ محمد کے سبب​
ایک ہی صف میں کھڑے ہیں بندہ وآقا یہاں
مٹ گئی تفریق سب نامِ محمد کے سبب​
سرورِ عالم کے دم سے ہے عجم کی آبرو
محرم ٹھہرا عرب نامِ محمد کے سبب​
جبر کے پنجے میں‌جکڑے جاں بلب انسان کو
آگیا جینے کا ڈھب نامِ محمد کے سبب​

نعت گو  :: یعقوب پرواز

Comments

  1. والله سبحان الله جانبي صلی الله علیه وآله وسلم سلام عليک

    ReplyDelete

Post a Comment