پھول کی پنکھڑی سرراہے

پھول کی پنکھڑی سرراہے
بوند اک خون کی سر راہے
منزل آرزو کہاں آئی
آنکھ ان سے لڑی سر راہے
آپ گذرے کہ جوۓ مے گذری
مٹ گئی تشنگی سر راہے
جانے پتھر کدھر سے آیا
چوٹ دل پر لگی سر راہے
اے سمن بار کھڑکیوں والے
جھانک لینا کبھی سر راہے
بن گئی آج حسرتیں ساغرؔ
مجمعء بے کسی سرراہے

ساغر صدیقی

Comments