وصف یہ بھی ہے مرے مولا تجھی کو زیبا

وصف یہ بھی ہے مرے مولا تجھی کو زیبا
اپنے محبوب کو تخلیق کیا سب سے جدا

تیری قدرت کو عیاں کرتا ہےدشتِ خاموش
تیری تسبیج بیاں کرتا ہے بہتا دریا

کیوں نہ فی احسنِ تقویم پہ قرباں جائیں
شکر صد شکر کہ مٹی سے ہمیں پیدا کیا

تو کہ پردوں کے جزیروں میں کہیں پنہاں تھا
ہم کو اس دل کے سمندر سے ملا ترا پتا

تیرا کوئی نہیں ثانی کہ ہے تو لافانی
اپنے اوصاف میں بس ایک ہے تو ہی یکتا
جاوید عادل سوہاوی

Comments