آؤ ذہنوں میں نئی فکر و نظر پیدا کریں

آؤ ذہنوں میں نئی فکر و نظر پیدا کریں
پھر شبِ تاریک سے نورِ سحر پیدا کریں

زندگی کے ریگزاروں میں لیے ذوقِ عمل
فکر کے صحراؤں میں علم و ہنر پیدا کریں

پھر شعور و آگہی کے ہم کریں روشن چراغ
پھر جہاں میں فکر و فن کی رہ گزر پیدا کریں

روشنی کی بھیک کیوں مانگیں درِ اغیار سے
کیوں نہ خود اس خاک سے شمس و قمر پیدا کریں

ہوں نہ دل برداشتہ، ہرگز مسائل سے کبھی
چیر دے جو سینہء شب وہ نظر پیدا کریں

درمیانِ رہ کبھی تھک ہار کر بیٹھیں نہ ہم
ان شکستہ پاؤں میں عزمِ سفر پیدا کریں

بن سکتے جو وقت کی ہر چیرہ دستی کا جواب
اپنے خاکستر میں وہ برق و شرر پیدا کریں

بسمل اعظمی

Comments