جیسے ہانڈی سے نکلتی ہوئی شوں ہے یوں ہے

جیسے ہانڈی سے نکلتی ہوئی شوں ہے، یوں ہے
 اس کے سیل فون میں گھنٹی کی جو ٹُوں ہے، یوں ہے
بھیجتا کوئی نہیں وصل کی وڈیو کا کلپ
 ""یوں تو کہنے کو سبھی کہتے ہیں, یوں ہے, یوں ہے""
اب وہ سسرال سے رہتا ہے کئی میل پرے
 زندگی میں اسے حاصل جو سکوں ہے، یوں ہے
اس کی کوشش ہے کہ ٹوٹے نہ کوئی دانت مزید
 خدمت زوجہ کا اس میں جو جنوں ہے، یوں ہے
آپ بھر سکتے ہیں اس میں سے فقط ایک سرنج
 عشق والوں کے جگر بھر میں جو خوں ہے، یوں ہے
عزیز فیصل

Comments