ہم یوسف زماں تھے ابھی کل کی بات ہے

ہم یوسفِ زماں تھے ابھی کل کی بات ہے
تم ہم پہ مہرباں تھے ابھی کل کی بات ہے

وہ دن بھی تھے کہ ہم ہی تمہاری زباں پہ تھے
موضوعِ داستاں تھے ابھی کل کی بات ہے

جن دوستوں کی آج کمی ہے حیات میں
وہ اپنے درمیاں تھے ابھی کل کی بات ہے

کچھ حادثوں سے گر گیا محسن زمین پر
ہم رشکِ آسماں تھے ابھی کل کی بات ہے

محسن نقوی​

Comments