جس شخص کی اوپر کی کمائی نہیں ہوتی

جس شخص کی اوپر کی کمائی نہیں ہوتی
سوسائٹی اس کی کبھی “ ہائی “ نہیں ہوتی

تب تک تو بھری بزم میں لگتا ہے معزز
جب تک کہ غزل اس نے سنائی نہیں‌ہوتی

پولیس کرا لیتی ہے ہر چیز برآمد
اس سے بھی کہ جس نے چُرائی نہیں ہوتی

دھوکہ و فریب اس میں ہے بس اس کے علاوہ
اس شہر میں کوئی بھی بُرائی نہیں ہوتی

کرتا ہے اسی روز وہ شاپنگ کا تقاضہ
جس روز میری جیب میں پائی نہیں ہوتی

انعام الحق جاوید

Comments