ادنیٰ سی رعایت میں بھی ناکام رہا ہو

ادنیٰ سی رعایت میں بھی ناکام رہا ہو 
 جو تُجھ سے مروّت میں بھی ناکام رہا ہو
کیا اُس کی تلافی ہو کہ جو شخص ہمیشہ
 یکطرفہ محبت میں بھی ناکام رہا ہو
افسوس، میسّر ہوں جسے آنکھیں تمہاری
 کم ظرف حِفاظت میں بھی ناکام رہا ہو
سب لوگ سمجھتے ہوں کوئی چال ہے لیکن
 وہ شخص حقیقت میں بھی ناکام رہا ہو
تا عمر کوئی بات رہے دل میں کسی کے
 تا عمر وضاحت میں بھی ناکام رہا ہو
تم اُس سے محبت پہ بضد ہو جو ہمیشہ 
 ماں باپ کی شفقت میں بھی ناکام رہا ہو
پھر صبر سِوا دوسرا رستہ نہیں ساحر
 جب آدمی عجلت میں بھی ناکام رہا ہو
جہانزیب ساحر

Comments