بیٹی پر اشعار ، بیٹیوں پر شاعری

پھر آج دیکھنے آئیں گے لوگ بیٹی کو
پھر آج کرب سے مجھ کو گزارا جائے گا
خالد ندیم شانی

۔۔۔۔
ہماری بیٹیوں کا ظَرف دیکھ لے دُنیا
ہم ان کے سامنے بیٹے دُعا میں مانگتے ہیں
احمد سلیم
۔۔۔۔
مبارکباد بیٹی کے جنم پر دے رہے ہیں لوگ
مگر مجھ سے مٹھائی کا تقاضا کیوں نہیں کرتے
خالد محبوب
۔۔۔
آج بابا کو بتایا ہے کہ تیرے بھائی
آخری بار مُجھے تیرے جنازے پہ ملے
جبّار واصف
۔۔۔۔۔
اک عُمر اپنے بیٹوں کو اُنگلی تھمائی پھر
بُوڑھے نے اِک دُکان سے لاٹھی خرید لی
پارس مزاری
۔۔۔۔۔
میں اوجھل ہو گئی ماں کی نظر سے
گلی میں آئی جب بارات کوئی
شہناز نور
۔۔۔۔
بابا نے اپنے بھائی کو دی گئی زبان پر
بیٹی کی خواہشات کو قربان کردیا
ظفرعدم
۔۔۔۔۔
بچوں کی طرح ڈر بھی کوئی پال رہا ہوں
بیری مرے آنگن کی جواں ہونے لگی ہے
نادر صدیقی
۔۔۔۔
مُدّت کے بعد خواب میں آیا تھا میرا باپ
اور اُس نے مُجھ سے اتنا کہا “خُوش رہا کرو”
عباس تابش
۔۔۔۔

جب تک ماتھا چوم کے رخصت کرنے والی زندہ تھی
دروازے کے باہر تک بھی منہ میں لقمہ هوتا تھا
اظہر فراغ
۔۔۔۔

دن سے ڈرتے ہیں، کبھی رات سے ڈر لگتا ہے
بیٹیوں والوں کو ہر بات سے ڈر لگتا ہے
فیصل امام رضوی
۔۔۔۔

Comments