اگر وہ شخص گلی سے گزرنے والا نہیں

اگر وہ شخص گلی سے گزرنے والا نہیں
تو پورے شہر کا موسم بدلنے والا نہیں
پلٹ کے میری طرف لائے گا تجھے اک دن
یہ راستہ بھی کہیں اور جانے والا نہیں
یہی تو فرق ہے صحرا میں اور دریا میں
یہاں جو ڈوب گیا وہ ابھرنے والا نہیں
ذرا سی دیر خلل ڈال سکتا ہے لیکن
یہ شور نیند سے بیدار کرنے والا نہیں
مری طرف سے وہ دستک نہیں تھی کوشش تھی
مجھے پتہ تھا کہ دروازہ کھلنے والا نہیں
امن شہزادی

Comments