تمام خواہشیں پوری ہوں آب و دانہ ہو

تمام خواہشیں پوری ہوں آب و دانہ ہو
اب اس میں دل نہیں لگتا نیا زمانہ ہو

سب ایسے بیٹھے ہیں چپ چاپ تیری سننے کو
کہ جیسے تو نے کوئی فیصلہ سنانا ہو

تمام گاوں اکھٹاہو اک سٹیشن پر
اور ایک شخص ادھر شہر سے روانہ ہو

کسی کی سالگرہ ہو کسی کی برسی پر
کسی کا نوحہ کسی اور کا ترانہ ہو
اسامہ ضوریز

Comments