پتھر بنا دیا مجھے رونے نہیں دیا , ناصر کاظمی


پتھر بنا دیا مجھے رونے نہیں دیا 
دامن بھی تیرے غم نے بھگونے نہیں دیا 
تنہائیاں تمہارا پتہ پوچھتی رہیں 
شب بھر تمہاری یاد نے سونے نہیں دیا 
آنکھوں میں آ کے بیٹھ گئی آنسوؤں کی لہر 
پلکوں پہ کوئی خواب پرونے نہیں دیا 
دل کو تمہارے نام کے آنسو عزیز تھے 
دنیا نے کوئی درد سمونے نہیں دیا 
ناصرؔ یوں اس کی یاد چلی ہاتھ تھام کے 
میلے میں اس جہان کے کھونے نہیں دیا 
ناصر کاظمی

Comments