سارے جہاں سے اچھی، آنکھیں تمہاریاں ہیں , حسن رضوی


دیکھی ہیں ہم نے جب سے، نظریں اتاریاں ہیں۔۔
سارے جہاں سے اچھی، آنکھیں تمہاریاں ہیں۔۔
گل رنگ مہہ وشوں پہ آتا ہے رشک ہم کو،
یہ صورتیں الٰہی کس نے سنواریاں ہیں۔۔
اک بار تو کبھی تم، ہلکی سی چھب دکھا دو،
اس آرزو میں ہم نے، عمریں گزاریاں ہیں۔۔
چہرے پہ کالی ذلفیں، ڈھاتی قیامتیں ہیں،
مصری کی طرح میٹھی، باتیں تمہاریاں ہیں۔۔
تم بن یہاں پہ جینا، جینا ہے کیسا جینا؟
یہ رونقیں جہاں کی، تم سے ہی ساریاں ہیں۔۔
جن کو حَسن ابھی تک، ہم نے نہیں بھلایا،
وہ جھیل جیسی آنکھیں ، غزلیں ہماریاں ہیں۔۔
۔۔۔۔
ڈاکٹر حسن رضوی

Comments