میرے لیئے تم کون ہو
تم دھڑکنوں کا گیت ہو
جیون کا تم سنگیت ہو
تم زندگی
تم بندگی
تم روشنی
تم تازگی
تم ہر خوشی
تم پیار ہو
تم پریت ہو
من میت ہو
آنکھوں میں تم
سانسوں میں تم
آہوں میں تم
نیندوں میں تم
خوابوں میں تم
تم ہو میری ہر بات میں
تم ہو میرے دن رات میں
تم صبح میں
تم شام میں
تم سوچ میں
تم کام میں
میرے لیئے پانا بھی تم
میرے لیئے کھونا بھی تم
میرے لیئے ہنسنا بھی تم
میرے لیئے رونا بھی تم
اور جاگنا سونا بھی تم
جاوْں کہیں
دیکھوں کہیں
تم ہو وہاں تم ہو وہیں
کیسے بتاوْں میں تمہیں
تم بن تو میں کچھ بھی نہیں
کیسے بتاوْں میں تمھیں میرے لیے تم کون ہو
یہ جو تمہارا روپ ہے
یہ زندگی کی دھوپ ہے
چندن سے ترشا ہے بدن
بہتی ھے جس میں اک اگن
یہ شوخیاں ،یہ مستیاں
تم کو ہواوْں سے ملیں
زلفیں گھٹاوْں سے ملیں
ہونٹوں میں کلیاں کھل گئیں
آنکھوں کو جھیلیں مل گئیں
چہرے میں سمٹی چاندنی
آواز میں ہے راگنی
شیشے کے جیسا انگ ہے
پھولوں کے جیسا رنگ ہے
ندیوں کی جیسی چال ہے
کیا حسن ہے کیا حال ہے
یہ جسم کی رنگینیاں
جیسے ہزاروں تتلیاں
بانہوں کی یہ گولائیاں
آنچل کی یہ پرچھائیاں
یہ نگریاں ہیں خواب کی
کیسے بتاوْں میں تمہیں
حالت دل بیتاب کی
کیسے بتاوْں میں تمہیں میرے لیے تم کون ہو
کیسے بتاوْں میں تمہیں
میرے لیئے تم دھرم ہو
میرے لیئے ایمان ہو
تم ہی عبادت ہو میری
تم ہی تو چاہت ہو میری
تم ہی میرا ارمان ہو
تکتا ہوں میں ہو پل جسے
تم ہی تو وہ تصویر ہو
تم ہی میری تقدیر ہو
تم ہی ستارا ہو میرا
تم ہی نظارا ہو میرا
کس حال میں میرے ہو تم
جیسے مجھے گھیرے ہو تم
پورب میں تم
پچھم میں تم
اتر میں تم
دکھن میں تم
سارے میرے جیوں میں تم
ہر پل میں تم
ہر چھل میں تم
میرے لیئے رستہ بھی تم
میرے لیئے منزل بھی تم
میرے لیئے ساگر بھی تم
میرے لیئے ساحل بھی تم
میں دیکھتا تو تم کو ہوں
میں سوچتا تو تم کو ہوں
میں جانتا تو تم کو ہوں
میں مانتا تو تم کو ہوں
تم ہی میری پہچان ہو
کیسے بتاوْں میں تمہیں
دیوی ہو تم ۔۔ میرے لیے
میرے لیئے بھگوان ہو

کیسے بتاوْں میں تمہیں میرے لیے تم کون ہو ۔۔۔
جاوید اختر

Comments