میں دہشتگرد تھا مرنے پہ بیٹا بول سکتا ہے



میں دہشتگرد تھا مرنے پہ بیٹا بول سکتا ہے
 حکومت کے اشارے پر تو مردہ بول سکتا ہے
حکومت کی توجہ چاہتی ہے یہ جلی بستی
 عدالت پوچھنا چاہے تو ملبہ بول سکتا ہے
کئی چہرے ابھی تک منہ زبانی یاد ہیں اسکو
 کہیں تم پوچھ مت لینا یہ گونگا بول سکتا ہے
یہاں پر نفرتوں نے کیسے کیسے گل کھلائے ہیں
 لٹی عصمت بتا دے گی دوپٹہ بول سکتا ہے
بہت سی کرسیاں اس ملک میں لاشوں پہ رکھی ہیں
 یہ وہ سچ ہے جسے جھوٹے سے جھوٹا بول سکتا ہے
سیاست کی کسوٹی پر پرکھیئے مت وفاداری
کسی دن انتقاماً  میرا غصہ بول سکتا

 منور رانا

Comments