سب کو دل کا محرم پایا



سب کو دل کا محرم پایا
دل کی بات چھپانے پر بھی
میرے غم کا عکس پڑا ہے
اوروں کے افسانے پر بھی
او مُنہ پھیر کے جانے والے
ایک نظر دیوانے پر بھی
غنچوں کی نادانی دیکھو
ہنستے ہیں مرجھانے پر بھی
مجبوری ہی مجبوری ہے
آنے پر بھی، جانے پر بھی
سیف زمانہ حاسد کیوں ہے
دکھ سہنے، غم کھانے پر بھی
 سیف الدین سیف

Comments