رفتہ رفتہ سب کچھ اچھا ہو جائے گا

رفتہ رفتہ سب کچھ اچھا ہو جائے گا
انشاءاللہ، سب کچھ اچھا ہو جائے گا
آڑھے ترچھے منظر سیدھے ہو جائیں گے
الٹا سیدھا سب کچھ اچھا ہو جائے گا
دکھ اور سکھ کا رشتہ جس دن جان گئے ہم
رونا ہنسنا سب کچھ اچھا ہو جائے گا
جب رستے میں اس کی خوشبو مل جائے گی
آنا جانا سب کچھ اچھا ہو جائے گا
دھل جائیں گے سارے منظر دھل جائیں گے
ہو جائے گا سب کچھ اچھا ہو جائے گا
لمبے بونے ایک برابر ہو جائیں گے
اونچا نیچا سب کچھ اچھا ہو جائے گا
ماضی حال اور مستقل کے شوکیسوں میں
نیا پرانا سب کچھ اچھا ہو جائے گا
اک اک کر کے ساری گرہیں کھل جائیں گی
میری گڑیا سب کچھ اچھا ہو جائے گا
اچھا اچھا ہو جائے گا سب کچھ
اچھا اچھا بابا سب کچھ اچھا ہو جائے گا

عمران شمشاد

Comments