میں کہتا ہوں کہ یہ کیا ہو رہا ہے

میں کہتا ہوں کہ ، یہ کیا ہورہا ہے؟
وہ کہتے ہیں،  سب اچھا ہورہا ہے

میں کہتا ہوں ، گرانی بڑھ رہی ہے
بہت دشوار جینا ہورہا ہے

فقیرالدین کا ہے حال پتلا
امیرالدین موٹا ہورہا ہے

وہ کہتے ہیں ، تمہاری کھوپڑی کا
یقینا ، پیچ ڈھیلا ہورہا ہے

گرانی کی شکائت کر رہے ہو؟
کرم یہ تو خدا کا ہورہا ہے

ہر اِک شے عالمِ بالا پہ پہنچی
ہمارا بول بالا ہورہا ہے

ستاروں سے بھی جو آگے جہاں ہیں
وہاں تک اپنا چرچا ہو رہا ہے

خدا کا شکر ہے پھر آسماں سے
جو نازل ، من و سلویٰ ، ہو رہا ہے
مجید لاہوری

Comments