اک دیا دل میں جلانا بھی بجھا بھی دینا

اک دیا دل میں جلانا بھی بجھا بھی دینا
یاد کرنا بھی اسے روز بھلا بھی دینا



 خط بھی لکھنا اسے مایوس بھی رہنا  اس سے 
جرم کرنا بھی مگر خود کو سزا بھی دینا
مجھ کو رسموں کا تکلف بھی گوارہ لیکن
جی میں‌آئے تو یہ دیوار گرا بھی دینا
کیا کہوں یہ مری چاہت ہے کہ نفرت اس کی
نام لکھنا بھی مرا لکھ کے مٹا بھی دینا
صورت نقش قدم دشت میں رہنا  محسن
اپنے ہونے سے نہ ہونے کا پتہ بھی دینا
محسن نقوی

Comments