محبت کا دن

محبت کا دن 

اسی ڈھلتے ہوۓ دن کی منڈیروں پر


چراغِ شام جلتا ہے


تو دستِ مہرباں جیسے


مِرے آنچل کے کونے سے، وفا کا


ایک لمحہ باندھ دیتا ہے

مِرے صحنِ ہنر میں حرف و معنی کی


تلاوت سانس لیتی ہے


کوئی روشن ستارہ آسماں پہ مسکراتا ہے


سمندرگیت گاتا ہے


کوئی چپکے سے کہتا ہے


''مجھے تم سے محبت ہے''

نوشی گیلانی

Comments