جب دنیا سے حال چھپانا ہوتا ہے

جب دنیا سے حال چھپانا ہوتا ہے
ہوتا اور ہے، اور سنانا ہوتا ہے

چاہت پر دشنام ہیں مجنوں جیسے لوگ
ان کو تو بس نام کمانا ہوتا ہے

مجھ کو سب کے آنسو پونچھنے پڑتے ہیں
ہاتھوں کو رومال بنانا ہوتا ہے

اپنے گھر میں اچھا کھانا کھانے کو
بیماری کا ڈھونگ رچانا ہوتا ہے

کیا بتلاؤں کب آتے ہیں یار میرے
آتے ہیں جب ان کو آنا ہوتا ہے
ممتاز گورمانی

Comments