Skip to main content

Posts

Featured

میاں شعر کہنا جو آسان ہوتا

میاں شعر  کہنا جو آسان ہوتا  تو اب تک ہمارا بھی دیوان ہوتا  خدا کے کرم سے ہے دل سبز و شاداب   اداسی نہ ہوتی تو ویران ہوتا  میں کچھ ایسے حالات سے لڑ رہا ہوں   میرا باپ ہوتا تو حیران ہوتا  اگر آج کرتے حساب محبت میرے ہاتھ تیرا گریبان ہوتا فیصل محمود 

Latest Posts

پسِ نقاب رخ لاجواب کیا ہوتا

وہ نہ جانے گیا کدھر تنہا

آپ کو دربار کی عادت ہے درباری ہیں

آگے آگے دیکھیے ہوتا ہے کیا

عشق نے غالبؔ نکما کر دیا

اس کو چھٹی نہ ملے جس کو سبق یاد رہے

پہنچے وہاں ہی خاک جہاں کا خمیر ہو

دوست غم خواری میں میری سعی فرماویں گے کیا

بھنگڑے پہ اور دھمال پہ بھی ٹیکس لگ گیا

گرمی جو آئی گھر کا ہوا دان کھل گیا