پہنچے وہاں ہی خاک جہاں کا خمیر ہو

آخر گل اپنی صرف در مے کدہ ہوئی 
پہنچے وہاں ہی خاک جہاں کا خمیر ہو 
مرزا جواں بخت جہاں دار 

Comments