زمین دل پر گلاب مہکے ، یہ معجزے ہیں کسی نظر کے
زمینِ دل پر گُلاب مہکے ، یہ معجزے ہیں کسی نظر کے
کریں مزیّن مرے فلک کو ، ستاروں سی لازوال آنکھیں
ہر ایک پل ہے نیا تجسّس ، وہی تلوّن نظر نظر میں
ہر ایک لمحہ کوئی تحیّر ، ہر ایک لحظہ سوال آنکھیں
جو ملتفت ہوں ، تو قطرہ قطرہ رگوں میں ٹھنڈک اترتی جائے
سوادِ جاں میں کریں اُجالا ، یہ مشعلوں سی کمال آنکھیں
ہے جسم و جاں میں یہ مُشکباری، یہ نغمہ سنجی انہی کے دم سے
مہکتی ہر دم ، سراپا سرگم ، یہی ہیں وہ بے مثال آنکھیں
نسرین سید
Comments
Post a Comment