بس یہی کچھ ہے مرتبہ مرے پاس
- بس یہی کچھ ہے مرتبہ مرے پاس
- ایک تو ہے اور اک دعا مرے پاس
- تجھے کچھ وقت چاہئے مری جان
- وقت ہی تو نہیں بچا مرے پاس
- روشنی حفظ ہو چکی ہے مجھے
- رکھ گیا تھا کوئی دیا مرے پاس
- یہ تری گفتگو کا لمحہ ہے
- اس گھڑی ہے مرا خدا مرے پاس
- ٹہنیاں جھک رہی تھیں تیرے لیے
- اور پھل ٹوٹ کے گرا مرے پاس
- ایک رومال آنسوؤں سے بھرا
- اور اک خط جلا ہوا مرے پاس
- تیرا نعم البدل نہیں کوئی
- تو فقط ایک ہی تو تھا مرے پاس
- اب میں جھگڑا کروں تو کس سے کروں
- اب تو تُو بھی نہیں رہا مرے پاس
- ندیم بھابھہ
Comments
Post a Comment