سائے چمک رہے تھے سیاست کی بات تھی

سائے چمک رہے تھے سیاست کی بات تھی
آنکھیں کھلیں تو صبح کے پردے میں رات تھی
میں تو سمجھ رہا تھا کہ مجھ پر ہے مہرباں
دیوار کی یہ چھاؤں تو سورج کے ساتھ تھی
کس درجہ ہولناک ہے یارو شعور ذات
کتنی حسین پہلے یہی کائنات تھی
تیری جفا تو مورد الزام تھی نہ ہے
میری وفا بھی کوشش‌ تکمیل ذات تھی

حمایت علی شاعر

Comments