دل و نظر میں لیے عشق مصطفی آؤ

دل و نظر میں لیے عشق مصطفی آؤ
خیال و فکر کی سرحد سے ماورا آؤ

در رسول سے آتی ہے مجھ کو یہ آواز
یہاں ملے گی تمہیں دولت بقا آؤ

جلائے رہتی ہے عصیاں کی آگ محشر میں
بس اب نہ دیر کرو شافع الورٰی آؤ

برنگ نغمہ بلبل سنا کے نعت بنے
زرا چمن میں شگوفوں کا منہ دھلا آؤ

برس رہی ہیں چمن پر گھٹائیں وحشت کی
بھٹک رہا ہے بہاروں کا قافلہ آؤ

فراز عرش سے میرے حضور کو ساغر
ملا یہ حکم کہ نعلین زیرِ پا آؤ

ساغر صدیقی

Comments