تمہیں غصہ آتا ہے

تمہیں
غصہ آتا ہے
میری بھولنے کی عادت پر
میں تمہارے پاس
نظموں کی کتاب بھول جاتا ہوں
تم
اسے لوٹا دیتی ہو
میں اپنی عینک
تمہارے پاس بھول جاتا ہوں
تم
اسے لوٹا دیتی ہو
میں اپنا قلم تمہارے پاس بھول جاتا ہوں
تم
اسے لوٹا دیتی ہو
مجھے بھی
تمہاری طرح
اپنی بھولنے کی عادت پر غصہ آتا ہے
میں کچھ نہ کچھ
ہر بار بھول جاتا ہوں
اس بار
میں اپنے آپ کو
تمہارے پاس بھول آیا ہوں
تم
مجھے لوٹانا بھول گئی ہو

مصطفی ارباب

Comments