گیت ، ساحر لدھیانوی

تم اگر مجھ کو نہ چاہو تو کوئی بات نہیں
تم کسی اور کو چاہو گی تو مشکل ہوگی
میرے دل کو نہ سراہو تو کوئی بات نہیں
غیر کے دل کو سراہو گی تو مشکل ہوگی
اب اگر میل نہیں ہے تو جدائی بھی نہیں
بات توڑی بھی نہیں تم نے، نبھائی بھی نہیں
یہ سہارا ہی بہت ہے مرے جینے کے لئے
تم اگر میری نہیں ہو تو پرائی بھی نہیں
میرے دل کو نہ سراہو تو کوئی بات نہیں
غیر کے دل کو سراہو گی تو مشکل ہو گی
تم حسیں ہو تمہیں سب پیار ہی کرتے ہونگے
میں جو مرتا ہوں تو کیا اور بھی مرتے ہونگے
سب کی آنکھوں میں اسی شوق کا طوفاں ہوگا
سب کے سینے میں یہی درد اُبھرتے ہونگے
میرے غم میں نہ کراہو تو کوئی بات نہیں
غیر کے غم میں کراہو گی تو مشکل ہوگی
پھول کی طرح ہنسو سب کی نگاہوں میں رہو
اپنی معصوم جوانی کی پناہوں میں رہو
مجھ کو وہ دن نہ دکھانا تمہیں اپنی ہی قسم
میں ترستا رہوں تم غیر کی بانہوں میں رہو
تم جو مجھ سے نہ نباہو تو کوئی بات نہیں
کسی دشمن سے نباہو گی تو مشکل ہو گی

ساحر لدھیانوی

Comments