کام سب غیر ضروری ہیں جو سب کرتے ہیں

کام سب غیر ضروری ہیں جو سب کرتے ہیں
اور ہم کچھ نہیں کرتے غضب کرتے ہیں
ہم پہ حاکم کا کوئی حکم نہیں چلتا ہے
ہم قلندر ہیں شہنشاہ لقب کرتے ہیں
آپ کی نظروں میں سورج کی ہے عظمت
ہم چراغوں کا بھی اُتنا ہی ادب کرتے ہیں
دیکھئے جس کو اُسے دھُن ہے مسیحائی کی
آج کل شہروں کے بیمار مطب کرتے ہیں

راحت اندوری

Comments