اسی انجمن کی طرف جاؤں گا

اُسی انجمن کی طرف جاؤں گا
یہاں سے یمن کی طرف جاؤں گا

بیاباں سے رنجِ سفر کھینچتا
بہارِ چمن کی طرف جاؤں گا

زمیں پر سنان و سپر چھوڑ کر
ترے پیرہن کی طرف جاؤں گا

زمانہ ہوا اس کو دیکھے ہوے
کسی دن وطن کی طرف جاؤں گا

تلاشِ مسرت میں دیوانہ وار
میں کارِ سخن کی طرف جاؤں گا

ثروت حسین

Comments