وہ صبح مناجات کب آئے گی

وہ صبحِ مناجات کب آئے گی
یہ دولت مرے ہات کب آئے گی

بڑی دھوپ ہے پیڑ جلنے لگے
جزیرے میں برسات کب آئے گی

دھڑکتا ہوا دل یہ پوچھا کِیا
وہ شامِ ملاقات کب آئے گی

مشقّت بھرا دن تو رخصت ہوا
مہکتی ہوئی رات کب آئے گی

چھپا کر رکھا ہے جسے دل کے بیچ
مرے لب پہ وہ بات کب آئے گی

ثروت حسین

Comments